جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ظہرانے کی دعوت پر پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچ گئے، اس اہم ملاقات میں آئینی ترمیم کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ ملاقات کے بعد اسد قیصر نے کہا کہ مولانا مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہوں نے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا ہے۔ سابق صدر عارف علوی، چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی ظہرانے میں شریک ہوئے۔صحافیوں کے ایک سوال پر جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسد قیصر نے میرے بہت کھانے کھائے ہیں اس لیے ان کے ظہرانے میں آیا ہوں۔خیال رہے کہ آئینی ترامیم پر حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن وفود نے مولانا فضل رحمان سے ملاقات کی تھی۔ اس سلسلے میں اسد قیصر کافی متحرک رہے، عارف علوی بھی مولانا سے ملے تھے۔دوسری جانب آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لئے حکومت نے بھی کوششیں تیز کی ہوئی ہیں۔ حکومت نے تحریک انصاف سے رابطہ کر کے مجوزہ ڈرافٹ کا جائزہ لینے پر غور کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس حوالے سے رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی اراکین سے ڈرافٹ کے بارے میں عمران خان سے مشاورت کا بھی کہہ دیا ہے۔اسپیکر ایاز صادق نے پیر کو گرفتار اراکین کے اعزاز میں ظہرانہ دیا تھا، اس ظہرانے میں رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کو لیگل ٹیم سے مشاورت کا کہا، رانا ثناء اللہ نے ظہرانے میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو اپوزیشن کو ڈرافٹ دینے کا کہا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد قیصر کی رہائش گاہ پر ظہرانے میں آئینی ترمیم کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ہے، ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد سمیت سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم بھی اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچی اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر شرکاء کو اعتماد میں لیا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے بتایا کہ مولانا صاحب نے کہا ہے انہوں نے آئینی ترامیم کے مسودے کو مکمل مسترد کر دیا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام معاملات کو مشاورت سے آگے بڑھائیں گے۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات سب کے سامنے ہیں، ملک میں امن وامان کی صورتحال پر تشویش ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اپوزیشن کو متحد ہو کر آواز اٹھانا ہوگی، کل لاہور میں وکلاء کنونشن ہے، وہاں تمام تجاویز رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی پارلیمنٹ میں مل کر چلیں گی۔